سعودی عرب اور دیگر خلیجی ملکوں میں آج شب برات


شب برات کا مطلب ہے خوشی کی رات، یہ اسلام کی محترم راتوں میں سے ایک ہے۔ یہ رات اسلامی تقویم کے مطابق 15  شعبان کی رات ہوتی ہے، سعودی عرب اور دیگر خلیجی ملکوں میں آج شب برات یعنی ۱۵ شعبان کی متبرک رات ہے، کچھ ضعیف حدیثوں کے مطابق اس رات انسان کی آئندہ زندگی، قسمت اور بقیہ عمر کے متعلق فیصلے کیے جاتے ہیں، میں نے اپنے بزرگوں سے یہ بھی سن رکھا ہے کہ عرش پر ایک بہت بڑا درخت ہے جس پر تمام انسانوں کے نام سے ایک ایک پتہ ہے، اگر اس رات اس درخت سے اللہ کے حکم سے کسی بھی انسان کے نام کا پتہ گر جائے تو وہ اس انسان کی زندگی کا آخری سال ہوتا ہے، پر مجھے یہ بات کسی حدیث یا دوسری اسلامی کتاب میں نہیں ملی، لیکن یہ بات حدیث میں ضرور موجود ہے کہ نبی کریم صلعم شعبان میں کثرت سے روزے رکھتے۔ ویسے زندگی کہ تو ایک پل کا بھروسہ نہیں ہے۔ اسلیے بہتر ہے کہ جتنی جلدی ہو سکے اللہ سے اپنے گناھوں کی معافی مانگ لی جائے اور اپنے مولا کو راضی کر لیا جائے۔  دعا ہے کہ اللہ پاک ہم سب کی عبادات قبول فرمائے، آمین

سعودی عرب میں اس رات کا تصور اس بات سے زیادہ نہیں کہ رات کو قیام کیا جائے اور زیادہ سے زیادہ دعا کی جائے مگر پاکستان میں شب برات کا تصور بہت بگڑا ہوا ہے اور اس رات کو خوب آتش بازی کی جاتی ہے، آگ جلائی جاتی ہے، پٹاخے گولے، اگر بتیاں پھل جھڑیاں جلائی جاتی ہیں، پتا نہیں اسلام میں یہ تصور کس طرح داخل ہو گیا۔ شاید یہ ہندوستان میں مسلمانوں اور ہندؤں کے اکٹھا رہنے سے داخل ہوا کیوں کہ اگر ہم دوسرے اسلامی ممالک میں دیکھیں تو ایسا کوئی رواج ہمیں نہیں ملتا، جب ہم بہن بھائی چھوٹے تھے تو ہم بھی والدین سے ضد کیا کرتے کہ ہمیں پٹاخے اور پھل جھڑیاں دلوائی جائیں تو والدین ضد سے مجبور ہو کر دلوا دیتے تھے، پھر رات کو ہم خوب ہلا گلا کرتے، آس پاس کے گھروں اور پڑوسیوں کے ہاں بھی یہی کچھ ہو رہا ہوتے، کبھی کھبی والدین منع بھی کرتے کے آگ دیکھ کر اللہ تعالی کے فرشتے زمین پر نہیں آتے اسلیے ہم پٹاخے وغیرہ جلانا چھوڑ دیں، لیکن عمر کے ساتھ ساتھ جب شعور بڑھا اور تعلیم حاصل کرنے کے بعد معلوم ہوا کہ یہ سب کتنا غلط کام ہے۔مگر پاکستان کے بیشتر علاقوں میں یہ سلسلہ ابھی تک جاری ہے، اللہ تعالی سب کو سیدھی راہ دکھائے اور اس پر چلنے کی توفیق دے۔

منہاج القرآن کی ویب سائٹ پر شب برات کے متعلق بابرکت ہونے کے کچھ دلائل دیے گئے ہیں، ملاحظہ فرمائیں

About Yasir Imran

Yasir Imran is a Pakistani living in Saudi Arabia. He writes because he want to express his thoughts. It is not necessary you agree what he says, You may express your thoughts in your comments. Once reviewed and approved your comments will appear in the discussion.
This entry was posted in Islam, Urdu and tagged , , , , , , , , , , , , , . Bookmark the permalink.

2 Responses to سعودی عرب اور دیگر خلیجی ملکوں میں آج شب برات

  1. Sadaf says:

    Assalam-o-Alaikum
    nice post

  2. cricket nets says:

    Great site, I now have you bookmarked to come back again.

Leave a comment