دبئی میں دنیا کی بلند ترین عمارت برج دبئی جسے آج کے بعد برج خلیفہ کے نام سے جانا جائے گا، تفصیل کے مطابق برج خلیفہ کا افتتاح دبئی کے حاکم شیخ محمد راشد المکتوم نے کیا اور اس کا نام برج دبئی سے بدل کر برج خلیفہ رکھا گیا۔ اس عمارت کو افتتاح کے موقع پر متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زید النہیان کے نام سے موسوم کیا گیا۔ ( اس کی وجہ یہ ہو سکتی ھے کہ برج دبئی کی تعمیر کے آخری مراحل میں دبئی کا دیوالہ ہونے جا رہا تھا اور اس کی تعمیر کا کام بند کر دیا گیا تھا جس پر ابوظہبی شیخ نے رقم ادا کر کے دبئی کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا تھا)
برج خلیفہ کی تعمیر کا آغاز 21 ستمبر 2004ء کو برج دبئی کے نام سے ہوا۔ برج خلیفہ کی مالک کمپنی عمار پراپرٹیز ھے، اور عمارت کے ماہر تعمیرات ایڈریان اسمتھ ہیں، جن کا تعلق اسکڈمور، اوونگز اینڈ میرل (SOM) سے ہے۔ برج خلیفہ میں آنے والے سیاحوں کو داخلہ ٹکٹ کی مد میں ایک سو ڈالر ادا کرنے پڑتے ہیں لیکن ٹکٹ ایڈوانس میں خریدا جائے تو یہ تقریباً تیس ڈالر کا پڑتا ہے۔
دبئی میں دنیا کی سب سے بلند ترین عمارت برج خلیفہ کو افتتاح کے تقریباً ایک ماہ بعد ہی مرمت کی وجہ سے سیاحوں کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔ لیکن اب یہ دوبارہ سیاحوں کے لیے کھل چکی ہے۔ اس کی تعمیر میں صرف پاکستانی بھائیوں نے ہی نہیں بلکہ، انڈین، بنگلہ دیش، سری لنکا اور مزید دنیا کی بہت سی کمپنیوں اور ان کے باشندوں نے کام کیا ھے۔بلڈرز تو سب کمپنیوں کو رقم ادا کرتے ہیں مگر کون مزدور کی مزدوری نہیں دیتا اس پر پھر کبھی لکھیں گے۔
تفصیلی معلومات مہیا کرنے کے لیے کنعان بھائی کا مشکور ہوں۔
تصاویر تو بہت خوبصورت ہیں۔ یہ عمارت کب تک مکمل ہو جائے گی؟
ویسے مجھے برج دبئی نام ہی پسند ہے۔
ارے عثمان صاحب یہ عمارت تو کب کی مکمل ہو چکی ہے پھر نامعلوم وجوہات کی بنا پر اسے سیاحوں کے لیے بند کر دیا گیا۔ بی بی سی پر یہ خبر جنوری ۲۰۱۰ میں شائع ہوئی۔
http://bit.ly/4VpaeE
بندش کی خبر یہ رہی۔
http://bit.ly/cRX8eQ
مجھے اس کے دوبارہ کھلنے کے متعلق ۱۰۰ فیصد نہیں پتہ اس لیے میں پوسٹ میں موجود ایک فقرہ کو تبدیل کر رہا ہوں۔
یاسربھائی- برج خلیفہ کے بارے میں تفصیلی اور دلچسپ معلومات دینے پر بُہت شکریہ – اللہ حافظ
ایم ڈی بھائی، پسند کرنے کا شکریہ،
والسلام
بلند ترین عمارتیں بنا دینا ترقی ھگز نہیں ھوتی، ترقی مشروط ھوتی ھے کریٹو ورک سے پروڈکشن سے ٹیکنالوجی سے اصل ترقی یھ ھے کے آپ پروڈیوس کیا کررہے ھیں؟ آپکی ایکسپورٹ کتنی ھے؟ امپورٹ بل اور ایکسپورٹ بل ڈفرفس کتنا ھے ؟ انڈسٹریز کتنی ھیں آپ کے پاس ؟ افسوس کے صرف دبئی ہی نہیں پورے عرب کا یہی حال ھے، معزرت کے ساتھ عرض کرونگا کے دبئی کو پائیدار ترقی یافتھ ممالک کی فہرست میًں شامل نہیں کیا جسکتا دبئی ایک موہذب چکلے سے زیادہ کی حیثیت نہیں رکھتا۔
میں آپ کی تحریر پڑھ. یہ interesting.Burj خلیفہ ٹاور ہے آدھا میل اعلی کے پاس ہے اور پر پورے شہر کو دیکھو ، موجودہ قد عمارت. لفٹ کی دنیا میں ایک سب سے طویل سفر دور ہے اور وہاں ڈبل ڈیکر ایلیویٹرز جو فی سیکنڈ 10 میٹر پر سفر کر رہے ہیں.
شکریہ
صاحب، یا تو آپ نے یہ تبصرہ انگریزی میں کر کے اس کا ترجمہ کسی سافٹ وئر سے کیا ہے یا آپ اردو کے نئے طالبعلم ہیں، آپ کے لیے جواب انگریزی میں لکھ دیتا ہوں۔
Thank you for your comment. It seems you have translated your comment from any other language to urdu through translation software. Please let me know if I can help you.
سو ڈالراور تیس ڈالر ٹکٹ داخلہ کے لیے کچھ زیا دہ لکھ دیا گیا ہے۔ اصل میں ایڈوانس بکنگ پر سو درھم اور بغیر بکنگ کے چار سو درھم ہے۔
احمد بھائی، درستگی کے لیے شکریہ
والسلام
Pingback: World’s Biggest Clock on Tallest Tower of Makkah | Yasir Imran Mirza