دنیا کی تاریخ گواہ ہے، اعتزاز احسن کی وکلاء تحریک سے متعلق نظم


چودھری اعتزازاحسن ایک قابل انسان اور عدلیہ بحالی تحریک کے روح رواں

چودھری اعتزازاحسن ایک قابل انسان ہیں، ان کی شخصیت کے ساتھ بہت سےغیر معمولی کارنامے جڑے ہوے ہیں، ان کی یہ نظم ،وکلاء کی عدلیہ بحالی تحریک کے لیے لکھی گئی ہے، میں نے انٹرنیٹ پر بہت تلاش کیا مگر اس نظم کی نثری شکل نہیں ملی، پھر میں نے خود ہی اعتزاز احسن کی ایک ویڈیو کو بار بار سن کر اس نظم کو لکھ ڈالا، ہو سکتا ہے کے اس میں کہیں کہیں کوئی غلطی بھی ہو گئی ہو، اگر آپ کو نظر آئے تو مجھے بتا دیں میں اسے درست کر دوں گا۔

دنیا کی تاریخ گواہ ہے
عدل بنا جمہور نہ ہو گا
عدل ہوا تو دیس ہمارا
کبھی بھی چکنا چور نہ ہو گا
عدل بنا کمزور ادارے
عدل بنا کمزور اکائیاں
عدل بنا بے بس ہر شہری
عدل بنا ہر سمت دھائیاں
اوردنیا کی تاریخ میں سوچو
کب کوئی منصف قید ہوا ہے؟
آمر کی اپنی ہی اَنا سے
عدل یہاں ناپید ہوا ہے
عدل کے ایوانوں میں سن لو
اصلی منصف پھر آئیں گے
روٹی کپڑا اور گھر اپنا
لوگوں کو ہم دلوائیں گے
آٹا بجلی پانی ایندھن
سب کو سستے دام ملے گا
بے روزگاروں کو ہر ممکن
روزگار اور کام ملے گا
ریاست ہو گی ماں کے جیسی
ہر شہری سے پیار کرے گی
فوج لگے گی سب کو اچھی
جب سرحد کے پاس رہے گی
جاؤجاؤ سب سے کہ دو
محمد علی جنا ح نے لوگو
دیکھا تھا جو سپنا سب کا
ساری دنیا پراب ہو گا
سایہ ایک اور ایک ہی رب کا
وہ رب سچا وہ رب سانجھا
وہ ہرمذھب ہردھرم کا رب ہے
مسلم ہندو سکھ عیسائی
ہرانسان کے کرم کا رب ہے
سانجھا مالک سانجھا خالق
اسکے در پے سب حاصل ہے
عدم تشدد اسکا رستہ
امن ہمارا مستقبل ہے
ظالم اورغاصب کی دشمن
جنتا اب سے عیش کرے گی
مظلوموں کی آخر
جاری جدوجہد رہے گی
رستہ تھوڑا ہی باقی ہے
دیکھودیکھو وہ منزل ہے
ظالم ڈرکے بھاگ رہا ہے
جیت ہمارا مستقبل ہے

اعتزازاحسن نظم پڑھتے ہوے۔۔۔

About Yasir Imran

Yasir Imran is a Pakistani living in Saudi Arabia. He writes because he want to express his thoughts. It is not necessary you agree what he says, You may express your thoughts in your comments. Once reviewed and approved your comments will appear in the discussion.
This entry was posted in Poetry, Urdu and tagged , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , . Bookmark the permalink.

Leave a comment