میں نے اپنے بلاگ پر دو تین فونٹ آزمائے ہیں۔ سبھی فونٹ اپنی جگہ پر مناسب اور خوبصورت ہیں۔ اردو کمیونٹی ویب سائٹس بھی مختلف قسم کے فونٹ استعمال کرتی ہیں اس لیے یہ نہیں کہا جا سکتا کہ فلاں فونٹ سب سے خوبصورت اور پڑھنے میں آسان ہے۔ مختلف براوئزرز میں فونٹ ہلکے سے فرق کے ساتھ ظاہر ہوتے ہیں۔ کوئی بھی بلاگ صرف مصنف کے لیے نہیں بلکہ بلاگ پرآنے والے صارفین کی پسند کے مطابق ہونا چاہیے اس لیے فیصلہ آپ پر چھوڑتے ہیں۔ نیچے میں نے ایک ہی عبارت تین مختلف فونٹس میں لکھی ہے۔ اسے دیکھ کر بتائیے کہ آپ کو کونسا فونٹ بہتر، مناسب، خوبصورت اور پڑھنے میں آسان لگ رہا ہے۔ اس کے بعد نیچے دیے گئے پول میں اپنی رائے محفوظ کر دیں۔ یہاں یہ مت بھولیے کہ یہ سوال فونٹ کا نہیں، بلکہ یہ ہے کہ میرے بلاگ پر فونٹ کیسا لگ رہا ہے۔ امید ہے آپ سمجھ گئے ہوں گے۔
اس کے علاوہ فونٹ سائز کے متعلق اپنی رائے آپ نیچے تبصرہ میں دے سکتے ہیں۔ شکریہ۔
جمیل نوری نستعلیق – Jameel Noori Nastaleeq
قدیم دور کا انسان عقل کو کم ہی استعمال کیا کرتا تھا۔ عقل کا استعمال صرف غیر معمولی ذہین افراد کیا کرتے اور وہ بھی بہت سے معاملات میں عقل کو محدود سمجھتے ہوئے اس کے استعمال سے گریز کرتے۔ اس کی واضح مثال مذہب کا میدان ہے۔ مذہبی معاملات میں یہ فرض کر لیا گیا کہ خدا اس دنیا کو بہت سے نائبین کی مدد سے چلا رہا ہے جو بذات خود خدائی صفات کے حامل ہیں۔ ان نائبین کے بارے میں بہت سے قصے کہانیاں وضع کی گئیں اور انہیں دیوی دیوتاؤں کا مقام دے کر ان کی پرستش شروع کر دی گئی۔ یہودی، عیسائی اور مسلمان قوموں کے ہاں انبیاء کرام کی طویل تاریخ موجود ہے۔ انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام نے اپنے پیروکاروں کو عقل استعمال کرنے کی تلقین کی۔ قرآن مجید بار بار عقل کو استعمال کرنے کی دعوت دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام کے پیروکاروں کی ابتدائی تاریخ میں ہر معاملے میں عقل کا واضح استعمال نظر آتا ہے۔
اردو نسخ ایشیا ٹائپ – Urdu Naskh Asiatype
قدیم دور کا انسان عقل کو کم ہی استعمال کیا کرتا تھا۔ عقل کا استعمال صرف غیر معمولی ذہین افراد کیا کرتے اور وہ بھی بہت سے معاملات میں عقل کو محدود سمجھتے ہوئے اس کے استعمال سے گریز کرتے۔ اس کی واضح مثال مذہب کا میدان ہے۔ مذہبی معاملات میں یہ فرض کر لیا گیا کہ خدا اس دنیا کو بہت سے نائبین کی مدد سے چلا رہا ہے جو بذات خود خدائی صفات کے حامل ہیں۔ ان نائبین کے بارے میں بہت سے قصے کہانیاں وضع کی گئیں اور انہیں دیوی دیوتاؤں کا مقام دے کر ان کی پرستش شروع کر دی گئی۔ یہودی، عیسائی اور مسلمان قوموں کے ہاں انبیاء کرام کی طویل تاریخ موجود ہے۔ انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام نے اپنے پیروکاروں کو عقل استعمال کرنے کی تلقین کی۔ قرآن مجید بار بار عقل کو استعمال کرنے کی دعوت دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام کے پیروکاروں کی ابتدائی تاریخ میں ہر معاملے میں عقل کا واضح استعمال نظر آتا ہے۔
تاہوما سائز ۲ – Tahoma, size:2
قدیم دور کا انسان عقل کو کم ہی استعمال کیا کرتا تھا۔ عقل کا استعمال صرف غیر معمولی ذہین افراد کیا کرتے اور وہ بھی بہت سے معاملات میں عقل کو محدود سمجھتے ہوئے اس کے استعمال سے گریز کرتے۔ اس کی واضح مثال مذہب کا میدان ہے۔ مذہبی معاملات میں یہ فرض کر لیا گیا کہ خدا اس دنیا کو بہت سے نائبین کی مدد سے چلا رہا ہے جو بذات خود خدائی صفات کے حامل ہیں۔ ان نائبین کے بارے میں بہت سے قصے کہانیاں وضع کی گئیں اور انہیں دیوی دیوتاؤں کا مقام دے کر ان کی پرستش شروع کر دی گئی۔ یہودی، عیسائی اور مسلمان قوموں کے ہاں انبیاء کرام کی طویل تاریخ موجود ہے۔ انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام نے اپنے پیروکاروں کو عقل استعمال کرنے کی تلقین کی۔ قرآن مجید بار بار عقل کو استعمال کرنے کی دعوت دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام کے پیروکاروں کی ابتدائی تاریخ میں ہر معاملے میں عقل کا واضح استعمال نظر آتا ہے۔
پہلا اور دوسرا اچھا رھے گا۔کہ تھوڑے تھوڑے بابے مائیاں بھی بلاگ پڑھتے اور پڑھتیں ہیں۔اب میری کومنٹ پر اگر کوئی غصہ کرے تو اس کا مطلب ھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بابا جی یا مائی جی ہیں۔
پہلے اور دوسے میں ہی تو اصل مقابلہ ہے۔ مہربانی کر کے تھوڑے سپیشلائزڈ ہو جائیے نا۔ کوئی ایک تو چننا ہی پڑے گا۔ ورنہ مجھے کوئی سمجھ نہیں آنی۔
Pingback: Tweets that mention کونسا فونٹ بہتر ہے رائے دیجیے « یاسر عمران مرزا -- Topsy.com
یاسر فونٹ کے انتخاب میں تو کوئی دقت ہی نہیں ہے۔۔۔نستعلیق آل دا وے!
ایک تو یہ کہ ہم سب لوگ بچپن سے اسی فونٹ میں اخبارات و رسائل اور بورڈز وغیرہ پڑہتے چلےآرہے ہیں۔دوسرے یہ کہ یہ فونٹ ویسے بھی ہے ہی بہت خوبصورت۔
سو آپ کو بہت سپیسیفک ہو کر بتا رہا ہوں۔۔۔جمیل نوری نستعلیق۔۔۔پلیز۔
احمد بھائی۔ نستعلیق فونٹ کی خوبصورتی میں کوئی شک نہیں لیکن یہ بات بھی ماننی پڑے گی کہ نسخ بھی ایک اچھا فونٹ ہے۔ بعض اوقات ہم لوگ ایک ہی جیسے فونٹ میں پڑھ پڑھ کر اکتا جاتے ہیں ایسے میں تبدیلی کے لیے نسخ ایک اچھا آپشن ہو سکتا ہے۔ میں اسی لیے صارفین کی رائے پوچھ رہا ہوں۔
بے شک نستعلیق ہی اچھا ہے
لیکن کس لیے پوچھ اجا رہا ہے یہ سوال؟
“پس منظر” بھی تو پتا چلے نا
ڈفر برو
اگر نستعلیق اچھا ہے تو پھر ہمیں ڈفرستان پر نسخ کیوں نظر آرہا ہے؟ 🙂
پس منظر یہ ہے کہ
پچھلے دنوں ورڈ پریس پر ہی میں نے اپنے بلاگ کو مکمل طور پر اردو رنگ دے دیا ہے ، ٹائٹل۔ ویڈجٹس اور جلد ہی ذمرہ جات کو بھی اردو کر دوں گا۔ کیوں کہ اب انگریزی پوسٹس کا سلسلہ کچھ منقطع کر رہا ہوں اس لیے صارفین کی رائے لے رہا ہوں کہ انہیں کونسا فونٹ پسند ہے۔
یار میرے بلاگ پہ نستعلیق ہی ہے
جمیل نستعلیق کشیدہ
بس یہی مسئلہ ہے نستعلیق استعمال کرنے کا کہ لوگوں کے پاس نستعلیق فانٹ ہوتے نہیں
جبھی پوچھا تھا کہ وجہ کیا ہے
😉
ڈفرستان پر نسخ؟
ڈفرستان پر تو جمیل نوری کشیدہ ہے۔ نسخ تو نہیں۔
احمد بھائی، مجھے تو یہ نسخ ہی لگ رہا ہے اور جمیل نوری کشیدہ میں نے آزمایا نہیں ، شاید وہی ہو
ڈفر برو کنفرم کر دیں آپ
یاسر بھائی!
احمد عرفان شفقت صاحب کی بات سے مجھے مکمل اتفاق ہے۔ تستعلیق اور خاص کر جمیل نوری نستعلیق ہی مجھے بہترین لگتا ہے۔
ڈفر کے بلاگ کے متعلق میں یہی سمجھتا رہا ہوں کہ وہ نسخ استعمال کر رہا ہے۔ “کشیدہ” کے بارے میں میں نے پہلی بار سنا ہے۔
عثمان صاحب، بہت شکریہ رائے دینے کا
پسند تو میری بھی وہی ہے بس ذرا وزٹرز کی پسند جاننا چاہ رہا تھا۔
کشیدہ شاید میں نے بھی پہلی بار ہی سنا ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
muje be jameel hee pasand ha,
Thank you faisal.
چلو پھر اب ڈفر کا انتظار کرتے ہیں۔۔۔دیکھیں وہ کیا بولتا ہے آ کر کہ وہاں نسخ ہے یا کشیدہ۔
ویسے جو نسخ ہے وہ آپ دیکھ سکتے ہیں اجمل صاحب کے بلاگ پر یا بی بی سی اردو پر۔
خود ملاحظہ فرمایئے کیا ان دو سائٹس کا اور ڈفر کا فونٹ ایک ہی ہے؟
چلو پھر اب ڈفر کا انتظار کرتے ہیں۔۔۔دیکھیں وہ کیا بولتا ہے آ کر کہ وہاں نسخ ہے یا کشیدہ۔
ویسے جو نسخ ہے وہ آپ دیکھ سکتے ہیں اجمل صاحب کے بلاگ پر یا بی بی سی اردو پر۔
خود ملاحظہ فرمایئے کیا ان دو سائٹس کا اور ڈفر کا فونٹ ایک ہی ہے؟
اور فیصل، آپ کو کونسا جمیل پسند ہے۔۔۔جمیل نوری کشیدہ یا جمیل نوری نستعلیق؟
http://www.ffonts.net/Jameel-Noori-Nastaleeq-Kasheeda.font.download
http://www.dufferistan.com/?page_id=13
جی ڈفر صاحب۔ بہت شکریہ۔ اب کنفرم ہو گیا۔ تاہم فونٹ کی شکل و صورت نسخ جیسی ہی ہے۔
میرا تبصرہ غائب ہو گیا ہے۔ کدھر؟
میں جمیل نوری نستعلیق کو زیادہ فوقیت دیتا ہوں۔ اس کے بعد علوی نستعلیق اور پھر نسخ و تاہوما وغیرہ
محمد اسد صاحب
بلاگ پر تشریف آوری اور تبصرہ کرنے کا بہت شکریہ
زیادہ تر قارئین کی رائے جمیل نوری کی طرف ہی جا رہی ہے۔ لگتا ہے اسی کو بلاگ کا ڈیفالٹ فونٹ منتخب کرنا پڑے گا۔
شکریہ
اس کے علاوہ اگر بلاگ اور تحاریر کے عنوانات میں جمیل نوری کشیدہ استعمال کیا جائے تو نستعلیق کے ساتھ اچھا کومبینیشن بن جاتا ہے۔
دیگر فونٹ اس خوبی سے محروم ہیں۔
وہ ایک علوی لاہوری نستعلیق بھی ہے۔ ذرا وہ بھی تو دکھائیے۔
عثمان صاحب
میں نے علوی نستعلیق کو بھی آزمایا ، وہ چونکہ جمیل نوری نستعلیق کے قریب ترین ہے اس لیے اسے مقابلے میں نہیں رکھا۔
اگر لاہوری نستعلیق کوئی اور شکل کا ہے تو میں اسے بھی لگاتا ہوں ، ذرا ڈاون لوڈ کر لوں۔ ویسے میرے خیال سے زیادہ تر اردو قارئین کے پاس جمیل نوری موجود ہے، اس بات کو بھی ذہن میں رکھنا ہو گا۔
ایک بات پوچھنی تھی آپ سے۔
میرے کمپیوٹر پر جمعیل نوری نستعلیق کی فائل 13 ایم بی کی ہے۔ جب کہ دوسرے فونٹس صرف چند کلو بائیٹس ہی کے ہیں۔ اتنا فرق کیوں؟
۱۰۰ فیصد درست جواب تو میں بھی نہیں جانتا لیکن میرا یہ خیال ہے کہ چونکہ اس فونٹ میں لیگچرز بھی شامل ہیں اس وجہ سے اس کا سائز کچھ زیادہ ہے۔ میں نے القلم بلاگ پراس کے متعلق سوال لکھا ہے دیکھتے ہیں وہ کیا جواب دیتے ہیں۔
یا سر عمران صاحب -میرے خیال میں جمیل نوری نستعلیق بہتر ھے -میںنے فونٹ کے سلسلے میں آپ کی فراہم کردہ زپ کو استعمال کیا تھا نتیجہ کچھ بھی برآمد نہیں ہوا – اسکی وجہ یہ ہوسکتی ھے کہ مجھے کمپیوٹر کا صحیح استعمال نہیں آتا ھے – عثمان صاحب کو بھی میرا بلاگ جو کہ میں نے قرآن اور انسان – کے عنوان سے لکھا ھے پڑھ نے میں مشکل پیش آیئ جسکا ذکر اُنھونے اپنے تبصرہ میں کیاھے – جب آپ کو فرصت ملے فونٹ اور تھیم کے بارے میں- رہنمائ -ای-میل-ارسال کرین نوازش ھوگی -آپ مقد س جگہ پر رھتے ھیں پاکستانی رھنماوں کے حق میں دُعا کریں کہ ان کے دل میں قوم کی بھلائ اور وطن سے محبت کا جذبہ بیدار ھو-اللہ آپ خوش رکھے –
جناب ایم ڈی صاحب، رائے دینے کا شکریہ
فونٹ والی ذپ فائل کو ڈاوّن لوڈ کرنے کے بعد فونٹس کو کنٹرول پینل میں موجود فونٹس آئی کون کے اندر جا کر پیسٹ کرنا پڑتا ہے تبھی فونٹ انسٹال ہوتے ہیں۔ باقی آپ بلاگسپاٹ کے لیے کوئِ اچھی اردو تھیم منتخب کر لیں تو بلاگ خوبصورت بھی ہو جائے گا اور پڑھنے والوں کو مشکل بھی نہیں ہو گی۔
کچھ عرصہ پہلے تک انٹر نیٹ پر نسخ فونٹ دیکھ دیکھ کر اس کی عادت پڑتی جارہی تھی لیکن جب سے علوی اور جمیل فونٹ آئے ہیں تو پھر سے آنکھیں نستعلیق کی عادی ہو رہی ہیں ۔
میرا ووٹ تو جمیل نوری نستعلیق کو ہی جاتا ہے ۔
ابرار صاحب ، بلاگ پرخوش آمدید
جی ہاں نستعلیق فونٹ اردو کا بہترین فونٹ ہے، رائے دینے کا شکریہ
میں مستقل طور پر نستعلیق فونٹ ہی بلاگ پراستعمال کروں گا۔
Pingback: اردو ویب سائٹ کے لیے فونٹ - پاکستان کی آواز - پاکستان کے فورمز