عید الاضحی کی آمد آمد ہے، ہر سال پاکستانی عوام بڑے جوش و خروش سے اس عید پر قربانی کے لیے جانور خریدتے ہیں۔ تاہم معاشرے میں وقت کے ساتھ ساتھ عجیب و غریب اقدار جنم لے رہی ہیں۔ فیس بک پر آجکل ایک ویڈیو شئر ہو رہی ہے جس میں ایک تگڑے سے بیل کی رسی تھامے ایک عورت ناچ رہی ہے اور بہت سارے کیمرے اس منظر کو ریکارڈ کر رہے ہیں ۔ شاید یہ طریقہ کار قربانی کے جانور کی پبلسٹی کے لیے اختیار کیا گیا ہو گا، تا کہ جانور کو مہنگے داموں بیچا جا سکے لیکن یہ سنت ابراھیمی کے ساتھ ایک بیہودہ مذاق ہے۔ لوگ اپنی قربانی کی قیمت کا چرچا بھی بڑے شوق سے کرتے ہیں ۔
بہتر ہے کہ اپنی مجالس میں یا دوستوں میں قربانی کے جانور کی قیمت کا ذکر نہ کیجئے اور نہ ہی مہنگائی کو کوسئے کیونکہ آپ نے قربانی اللہ تعالی کے قرب کے لئے کرنی ہے اور اللہ تعالی تو ہر بات سن لیتا ہے۔ اس لئے اس قربانی کو اپنے دل کی خوشی سے اللہ تعالی کے حضور پیش کیجئے۔
سوچئے اگر آپ کے پاس کوئی مہمان آجائے اور آپ اس کے لئے ایک جانور ذبح کریں اور وہ آپ سے یہ سن لے کہ آپ کی خدمت میں پیش کی جانے والی ضیافت کی قیمت اتنی تو مہمان کا رد عمل کیا ہوگا ؟
ہم عید قرباں اور انتہائی مبارک دس دنوں سے گزر رہے ہیں اس لئے کوئی میسیج یا کوئی تحریر جس میں قربانی سے متعلق کوئی لطیفہ ہو، مذاق ہو اسے ایک دوسرے کو مت بھیجئے اس لئے کہ شعائر اللہ کا احترام ہم پر لازم ہے۔
اللہ تعالی ہم سب کی قربانیاں قبول فرمائے۔ آمین۔
Beautiful.. 🙂
now a days people want to make show, according to Islam: Don’t show.. Islamic principle is that “if you give something with your right hand, your left hand remains un-aware..
Agreed with your dissection.