خیبر پختونخواہ سے تعلق رکھنے والے پاکستانی وزیر ریلوے غلام بلور نے گستاخانہ فلم بنانے والے شخص کے سر پر دو روز قبل انعام کا اعلان کیا تھا، جس پر برطانوی کنزرویٹو پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ نے برطانوی وزیر داخلہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ہم غلام بلور جیسے شدت پسندوں کو اپنے ملک میں آتے نہیں دیکھنا چاہتے۔یاد رہے کہ غلام بلور کی لندن میں جائیداد ہے اور وہ ہر سال جون سے اگست کے درمیان اپنے اپارٹمنٹ میں قیام کرتے ہیں۔
مسلمان شاید یہی سمجھتے ہیں کہ گستاخانہ فلم بنانے والا اور اس کے چند حامی ہی اسلام کے لیے ایسی نفرت رکھتے ہیں تاہم اب ایسا لگ رہا ہے کہ مغرب کی ایک بڑی تعداد اسلام سے نفرت کرتی ہے۔ اور اسی نفرت کی وجہ سے وہ گستاخانہ فلم بنانے والوں کے خلاف کوئی قدم اٹھانے کی بجائے ان کا ساتھ دے رہی ہے۔کیا اب بھی ہمیں مغرب کے دامن میں دوستی تلاش کرنی چاہیے؟؟؟
محترم ۔ غیرمُسلم کوئی بھی ہو اسلام یا مسلمان کا نام سُن کر اُسے اپنی سلطنت ڈُوبتی محسوس ہوتی ہے ۔ اسلئے وہ ظاہر نہ بھی کریں اندر سے اسلام اور مسلمان کے دُشمن ہیں
http://www.theajmals.com
yah faisla aj ka ya aj se 10 sal pehley ka nahi yah bat too hamaray piaray nabi HAZRAT MUHAMMAD (S.A.W) NE TAQREBAN 1450 SALL PEHLAY BATA DEYA THA LAIKEN HAM IMAN KE KAMZORE KE WAJAH SE YAH BHOOL GAY LAIKEN WO LOG NAHI BHOLAY IS LIAY MERI TAMAM UMAT E MUSLIMAN SE GOZARISH HA K IS BHOLAY HOE SABAQ KO PHER SE YAD KIR LAYN OR APNAY ALLAH SE MOAFE MANG LAN