نادرا کے ملازمین کی ارباب اختیار سے چند گزارشات


NADRA

نادرا کا شمار پاکستان کے چند بڑے اداروں  میں ہوتا ہے جو نہ صرف مثبت طریقے سے اپنا کام کر رہا ہے بلکہ پاکستان کو کئی لحاظ سے فائدے بھی پہنچا رہا ہے۔ ان فوائد میں نہ صرف شماریاتی فائدے شامل ہیں بلکہ زر مبادلہ کی مد میں پاکستان کو ایک بہترین منافع بھی دے رہا ہے۔ اگرچہ مجھے اس بات کا مجھے آج پہلی مرتبہ ہمارے ایک اچھے ساتھی عبدالقدوس کے فیس بک پر ایک سٹیٹس میسج کے ذریعے پتہ چلا۔ گزشتہ دنوں سے فیس بک پر نادرا کے ملازمین کی ہڑتال کی خبریں گردش کر رہی ہیں۔ میں اگرچہ اس کا پس منظر تو نہیں جانتا تھا تاہم میری وال پر ہی اکثر متعلقہ پوسٹس شامل رہیں۔ تاہم آج مجھے مکمل تفصیل کا پتہ چلا۔ کہ دراصل نادرا کے ملازمین اپنی ملازمت کو مستقل بنیادوں پر منتقل کرنا چاہتے ہیں۔ مزید تفصیل آپ نیچے دیے گئے سٹیٹس میسج میں دیکھ سکتے ہیں جو کہ دراصل دنیا ٹی وی کے پروگرام حسب حال کی انتظامیہ سے کی گئی ایک درخواست ہے۔ چونکہ یہ پروگرام عوامی مسائل پیش کرنے میں ایک ممتاز مقام رکھتا ہے۔ چنانچہ نادرا ملازمین اس پروگرام کے ذریعے اپنی آواز ارباب اختیار تک پہنچانا چاہ رہے ہیں۔

ہم نادرا کے ملازمین گزشتہ تقریبا 10 سے زائد عرصہ سے کنٹریکٹ پر کام کر رہے ہیں۔ 17 ہزار سے زائد ملازمین نے شب و روز محنت کرکے نادرا کو پاکستان کا فخر بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا اور نادرا کو دنیا میں پاکستان کی اچھی شناخت کے طور پر متعارف کروایا۔
آج بائیومٹرک ڈیٹا بیس کے لحاظ سے نادرا امریکی ایجنسیوں سے بھی زیادہ ڈیٹا رکھتی ہے۔
نادرا بیشتر ایوارڈ اپنی اعلی کارکردگی کے ایوارڈ حاصل کرچکی ہے
یہ کریڈٹ پاکستان میں ہمیں ہی جاتا ہے جسے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے بھی شفاف قرار دیا ہے
آج اسی وجہ سے حکومت پاکستان بذریعہ نادرا ماہانہ لاکھوں ڈالرز زرمبادلہ کمارہی ہے۔
ہم نے زلزلہ زدگان کا ڈیٹا متاثرہ علاقوں میں جاکر اکھٹا کیا
سیلاب زدگان کا ڈیٹا متاثرہ علاقوں میں جاکر اکھٹا کیا
الیکشن کمشن کے حکم پر 8 گھنٹوں کی تنخواہ میں روزانہ 14 سے زائد گھنٹے بنا کسی بریک کے اور ہفتہ و اتوار بنا کسی چھٹی کے کام کیا
لیکن اس کے باوجود ہم ان ریٹائرڈ بدمعاشوں کے مرہون منت ہیں جو اپنے ذاتی عناد کی بنا پر ہمیں ریگولر نہیں ہونے دے رہے اور ہمیں کسی بھی وقت نوکری سے نکال دیا جاتا ہے۔ ہماری ترقیاں روکے رکھی ہیں۔ ہمارے افسران اور ملازمین کو زدکوب کیا جاتا ہے۔
ہم گزشتہ ایک سے زائد ہفتہ سے مکمل طور پر قلم چھوڑ ہٹتال کیئے ہوئے ہیں لیکن افسوس کے نا تو ارباب اختیار کے کانوں پر جوں رینگ رہی ہے اور نا ہی میڈیا بالخصوص دنیا ٹی وی اور جیو ٹی وی ہمیں کوریج دے رہا ہے۔
ہماری آپ سے مدبانہ التماس ہے کہ اپنے پروگرام حسب حال کے ذریعے ہمیں ہمارا حق دلوائیں
ہم آپ کے تعاون کے شکرگزار ہوں گے

About Yasir Imran

Yasir Imran is a Pakistani living in Saudi Arabia. He writes because he want to express his thoughts. It is not necessary you agree what he says, You may express your thoughts in your comments. Once reviewed and approved your comments will appear in the discussion.
This entry was posted in Features, Urdu and tagged , , , , , , , , , , , , , , , , . Bookmark the permalink.

5 Responses to نادرا کے ملازمین کی ارباب اختیار سے چند گزارشات

  1. ہمارے مسئلہ کو اجاگر کرنے کا شکریہ۔
    بات یہیں پر ختم نہیں ہوتی ہم نے اس کے علاوہ اور بھی بہت سے پراجکٹس پر کام کیا ہے
    جیسا کہ شورش کے زمانے میں نادرا نے قبائلی علاقوں مٰیں جاکر لوگوں کے کارڈز بنائے اس دوران ہمارے بہت سے عملہ پر دہشت گردوں کی جانب سے حملے بھی ہوئے لیکن ہم نے ہمت نہیں ہاری اور دیا گیا ٹارگٹ مطلوبہ متعدد میں پورا کیا۔
    وغیرہ وغیرہ

  2. mustafa says:

    shikayat durasat hain, magar demand jaiz nahi ha, kia ap ko maloom ha DGR ke jo mustakil mulazmin nadra me tranfer ho ker aye thy wo kisi AM/DM ki nahin mante aur jis jis NSRC me wo log bethe ha waha per NADRA ki management unhe almost ignore ker ker kaam chala rahi ha ku ke wo log kaam kerna bilkul pasand nahin kerte aur is ki aik hi waja ha ke wo jante ha wo Pakke mulazim ha government ke.

    yeh tu ap log jante he hain ke sarkari/mustakil officers aur daftri amla buhat hi sust rawi se kaam kerta ha;
    ager nadra ko mukamil sarkari adara bana dia gaya tu is ka haal bhi passport office jesa ho ga,

    tu mere bhaio awam per raham kero aur ehtajaj apni promotion aur tankhwaho me izaffe ke liye kero. na ke “sarkari nokri” ke liye.

    mujhe umeed ha ke ager naa insafiyo aur tankhaho me izafe ke liye itna ehtejaj hota tu nadra ki management zaroor koi positive step leti; lekin jo demands abhi ki ja rahi ha .. mr ali arshad hakeem kaffi ghusse mein hain aur serious se serious action lene ke mood me hain, aur un ka ghussa bhi durrasat ha.

    • محترم مصطفےٰ صاحب آپ کس صوبہ یا ضلع یا کس دفتر سے تعلق رکھتے ہیں؟ زرا ہمیں بھی تو پتا چلے کے ڈی جی آر والوں کی کہاں موج لگی ہوئی ہے؟ آپ کو پھر بخوبی یہ بھی اندازہ ہوگا کہ ڈی جی آر کی گزشتہ 8 برس سے تنخواہ میں اضافہ رکوا ہوا تھا۔ جبکہ وہ لوگ ہمارے برابر ہی محنت کرتے ہیں۔ ڈی جی آر میں سے بیشتر اپنی عمر کے 50 ویں سال میں ہیں ایسے میں بھی وہ تمام لوگ دفتری کام بلخصوص ویجلنس، ویرفیکشن وغیرہ کرتے ہیں اور اس کے علاوہ پرانے ریکارڈز کو سیکن کرنے کے ساتھ ساتھ دفاتر میں رجیسٹریشن کی پالیسیز اور ایس او پیز اور کارڈز کی ہینڈلنگ وہ ملازمین کر رہے ہیں۔
      اور اگر سرکاری ملازمت اسقدر ہی بُری ہے اور کرپشن کا آپ کو اتنا ہی ڈر ہے تو پھر فوج ، پولیس، فارن آفسز، بروکریسی، ججز،استائذہ ، لوکل و فیڈرل گورنمنٹ کے ملازمین کو بھی کونٹریکٹ پر کیوں نہیں رکھ لیتے؟
      اپنی شناخت ظاہر کریں تاکہ اُس کے مطابق جواب دوں اور آپ تشفی ہوسکے

  3. chandbutt says:

    پرانے ملازمین کے بارے میں آپ نے جو ارشاد فرمایا وہ سو فیصد درست نہیں بے بنیاد ہے ان کو نادرا کی مینجمینٹ نے خود کھڈے لائن لگا رکھا ہےان کو اس طرح کے کام دیے گئے ہوئے جو کہ کسی کو نظر نہیں آتے یا جو کہ پس پردہ یا کمپیوٹر کے علاوہ ہیں مثال کے طور پر ان کو کورٹ کچہریوں کے چکر لگوانے کے لیے رکھا ہوا ہے یا پھر کبھی کوئی ویریفیکیشن یا پرانے ریکارڈ کے دیکھ بھال وغیرہ ہے مگر ایک بات بتا دوں اگر ہم نے کئی سنٹرز میں ان سے اس کے علاوہ بھی کام لیے ہیں اور وہ کام کرنے میں بالکل تکلیف محسوس نہیں کرتے وہ بھی ہماری طرح پورے ٹائم پر آتے اور جاتے ہیں۔ لیکن جو کام نادرا کے ملازمین سے لیا جاتا ہے وہ آفیشلی ان سے لینے کی ان مینجمینٹ والوں نے اجازت نہیں دی ہوئی تو مجھے بتایا جائے کہ اگر کسی کو نفسیاتی اذیت دینی ہوتو اس کو روزانہ دفتر میں بلا‌ؤ اور بلاوجہ چھٹی تک بٹھا دو کوئی کام نہ لو نہ ہی کرنے دو تو وہ بندہ کیا کرے گا۔ ۔
    اس لیے یہ والا اعتراض انتہائی غیرمناسب ہے باقی اگر مینجمینٹ نے انسانوں والی حرکات کی ہوتی تو شاید میں بھی ریگولرائزیشن کے حق میں نہ ہوتا مگر جب کسی مستحق کا حق مارا جارہا ہو اور وہ بھی لگاتار تو پھر احتجاج کرنا تو اس کا حق بنتا ہے میں یہاں نادرا کے کنٹریکچول افسران کے کچے چٹھے کھولنا نہیں چاہتا بس اتنا کہوں گا کہ اگر آپ بھی نادرا میں ہو تو آپ کو بھی اللہ نے عقل و شعور اور آنکھیں بخشی ہوئی ہیں اگر مجھے کچھ نظر آسکتا ہے تو آپ کو بھی آتا ہی ہوگا۔ ۔ باقی اللہ بہتر کرنے والا ہے۔ ۔ اور چیئرمین صاحب جیسا نفیس انسان ان مردہ ہاتھیوں کے ہتھے چڑھ کے کہیں کوئی غلط اقدام نہ اٹھائیں اور مجھے یقین ہے وہ ایسا کوئی بھی قدم نہیں اٹھائیں گے کیونکہ ان کو بھی اپنے نیچے کام کرنے والوں کا 99.99 فیصد پتہ ہے کہ وہ کس طرح کے لوگ ہیں۔ ۔
    اللہ ہم سب کو رزق حلال کمانے کی توفیق عطا فرمائے اور ظلم اور ناانصافی کے خلاف آواز بلند کرنے کی ہمت عطا فرمائے ۔ ۔ آمین

  4. ilovepk says:

    کاش مسلمانوں کو عقل آۓ

Leave a comment