گزشتہ دنوں پاکستان اور ایران کے درمیان گیس پائپ لائن معاہدے پر کافی پیش رفت ہوئی اور معاہدے کی منظوری کا اختتامی دور چل رہا تھا، ایرانی پارلیمنٹ اس معاہدے کی منظوری دی چکی تھی۔ امریکہ اس ماہدے کے پیچھے کافی عرصہ سے پڑا ہوا ہے اور وہ اپنے حریف کو ہر طرح سے نقصان پہنچانے کی پوری تگ و دو کرتا ہے۔ امریکہ نے پہلے سفارتی کوششوں سے بھارت کو اس معاملے سے دور کیا اور اب جب پاکستان اور ایران اکیلے ہی اس معاہدے کو فائنل ٹچ دے رہے تھے، امریکہ نے اپنا ایلچی رچرڈ ہالبروک بھیج کر پاکستان کو اس معاہدے سے دور ہو جانے کی ڈکٹیشن دے دی ہے۔ فرنٹ لائن اتحادی ہونے کے باوجود امریکہ پاکستان کو اتنا نقصان پہنچا رہا ہے اور اپنے ٹٹو آئی ایم ایف کے ذریعے ظالمانہ ٹیکس لگوا کر اس نے پاکستان کی معاشیات پہلے ہی تباہ و برباد کر دی ہے۔
ملک کے بڑے بڑے انڈسٹریل شہروں کراچی، فیصل آباد اور لاہور میں فیکٹریوں اور کاروباروں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ چکا ہے۔ امریکہ نے نہ تو پاکستان کے ساتھ بھارت جیسا ایٹمی معاہدہ کیا جس سے پاکستان کی مستقبل کی توانائی کی ضروریات پوری ہوپاتیں اور اب ایران گیس پائپ لائن منصوبے کو بھی رکوا رہا ہے۔ ایسا کرنے سے ایک طرف تو وہ اپنے حریف ایران کو معاشی طور پر نقصان پہنچائے گا دوسرے پاکستان کو مزید کمزور کر کے اپنے حلیف بھارت اور اسرائیل کو مزید خوش کرے گا۔ امریکہ نہ صرف ایران پر عالمی طور پر اقتصادی پابندیاں لگوا چکا ہے بلکہ مزید سخت پابندیوں کے لیے قانون سازی بھی کر رہا ہے۔
یہ خبر آج کی ایسی خبروں میں سے تھی جس پر دل خوب جلا۔ پہلے ہی پاکستان سے متعلقہ کوئی مثبت خبر نہیں مل رہی۔ پیپلز پارٹی کی حکومت نے عوام کی ناک میں دم کر رکھا ہے ، لوگ اپنے بچوں کو زہر دے دے کر مار رہے ہیں۔ اور حکومت کی عیاشیوں ، غیر ملکی دوروں اور کرپشن میں کوئی کمی نہیں آ رہی۔ اس کرپشن کو ختم کرنے میں فوج کی بھی کوئی نمایاں کوشش نظر نہیں آرہی۔ سمجھ میں نہیں آتا کہ کس کو الزام دیں ، ان سیاست دانوں کو جو پاکستان کو بیچ کھانے پر تلے ہوے ہیں، امریکہ اور دیگر مغربی طاقتوں کو جو مسلمانوں کے خلاف پروپیگنڈا کر رہی ہیں، سیاسی دباوّ ڈال رہی ہیں اور نالائق اسلامی حکومتوں کی سرپرستی کر رہی ہیں۔یا پاکستانی عوام کو، جو حد سے زیادہ مطلب پرست اوراپنے فائدے کے غلام ہیں ، وہ کوئی ایسا اقدام جس میں اجتماعی طور پر سب کا فائدہ ہو کی حمایت نہیں کرتے۔
Pingback: Tweets that mention پاکستان ایران گیس معاہدے میں امریکی مداخلت | یاسر عمران مرزا -- Topsy.com
ٹھیک ایک روز قبل امریکی ایلچی کی جانب سے لا تعلقی کا اعلان اور پھر اپنے بیان سے پلٹنا ہی غیر سفارتی رویہ ہے۔ پاکستان کو چاہیے کہ وہ یو ان او کی پابندیوں پر عمل کرے نا کہ امریکی دباو یا یکطرفہ پابندی کو خاطر میں لاتے ہوئے اپنے نقصان کرے۔ یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ گیس پائپ لائن کے معاملے میں پہلے بھارت بھی شامل تھا لیکن بعدازاں اس نے ہاتھ کھینچ لیا۔ ممکن ہے یہ بھی امریکی ایماء پر کیا گیا ہو۔
بھارت کا ہاتھ کھینچنا امریکی دباوّ کا ہی نتیجہ ہے ۔ پاکستان کے حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ دکٹیشن لینے کی بجائے تھوڑی سے فکر پاکستان کے مستقبل کی بھی کر لیں ۔ جب ماہرین یہ کہہ رہے ہیں کہ مستقبل میں پاکستان کو توانائی کے مسلے میں شدید کمی لاحق ہو سکتی ہے تو گیس پائپ لائن منصوبہ پر ضرور عمل درامد ہونا چاہیے۔ جب بھی ٹیلی فون سے بات نہیں بنتی ، امریکی اپنا کوئی نا کوئی ایلچی بھیج دیتے ہیں۔
اسد صاحب تبصرہ کرنے کا شکریہ۔
Pingback: آپکے بلاگ پر تازہ ترین پوسٹ - صفحہ 3 - پاکستان کی آواز - پاکستان کے فورمز
یاسر صاحب-بُنیادی وجہ ہماری کمزوری ہے ہمارے رہنماؤن نے پاکستان کے بجاۓ اپنے مفاد کو آگے رکھا نتیجہ پاکستان کمزور ہوتا چلا گیا-اللہ تعلیٰ نے تو پاکستان کو کافی نوازہ ہوا ہے-اب بھی پاکستان کو مخلص رہنماں مل جائیں تو پاکستان کی تقدیر بدل سکتی ہے -رہی بات فرنٹ لائن اسٹیٹ کی تو یہ سب استعمال کی باتیں ہیں-شُکریہ
جناب ایم ڈی صاحب
بلاگ پر آنے اور تبصرہ کرنے کے لیے شکریہ۔
میں جانتا ہوں فرنٹ لائن اتحادی صرف دکھانے کے لیے ہے لیکن دکھانے کے لیے ہی پاکستان کے مفادات کا کچھ احترام کر دیا جائے ، ایسا بھی ممکن نہیں امریکنوں کے لیے۔
Pingback: گیس پائپ لائن منصوبہ ـ امریکی دھمکی - پاکستان کی آواز - پاکستان کے فورمز