شاہ مدینہ (ص) شاہ مدینہ (ص)۔
یثرب کے والی
سارے نبی تیرے در کے سوالی
شاہ مدینہ (ص) شاہ مدینہ (ص)۔
جلوے ہیں سارے تیرے ہی دم سے
آباد عالم تیرے کرم سے
باقی ہر اک شہ نقش خیالی
سارے نبی تیرے در کے سوالی
شاہ مدینہ (ص) شاہ مدینہ (ص)۔ۖ
تیرے لئے ہی دنیا بنی ہے
نیلے فلک کی چادر تنی ہے
تو اگر نہ ہوتا دنیا تھی خالی
سارے نبی تیرے در کے سوالی
شاہ مدینہ (ص) شاہ مدینہ (ص)۔
ۖ
تو نے جہاں کی محفل سجائی
تاریکیوں میں شمع جلائی
ہر سمت چھائی ،رات کالی
سارے نبی تیرے در کے سوالی
شاہ مدینہ (ص) شاہ مدینہ (ص)۔
قدموں میں تیرے عرش بریں ہے
تجھ سا جہاں میں کوئی نہیں ہے
کاندھے پہ تیرے کملی ہے کالی
سارے نبی تیرے در کے سوالی
شاہ مدینہ (ص) شاہ مدینہ (ص)۔
مذ ہب ہے تیرا سب کی بھلائی
مسلک ہے تیرا مشکل کشائی
دیکھ اپنی امت کی خستہ حالی
سارے نبی تیرے در کے سوالی
شاہ مدینہ (ص) شاہ مدینہ (ص)۔
ہے نور تیرا شمس و قمر میں
تیرے لبوں کی لالی گہر میں
پھولوں نے یری خوشبو چرا لی
سارے نبی تیرے در کے سوالی
شاہ مدینہ (ص) شاہ مدینہ (ص)۔
تنویر نقوی
سائرہ نسیم کی آواز میں
شاہدہ منی کی آواز میں
بچپن سے یہ نعت سن رہے ہیں۔ ابھی بھی گلیوں میں فقیر اسے گاتے پھرتے ہیں۔ اس کو سن کر ہمیشہ یہ احساس ہوتا ہے کہ اس نعت کو لکھنے والے نے اللہ کے نبی سے بہت سی وہ صفات منسوب کر دی ہیں جو صرف اللہ کے لیے خاص ہیں۔:(
احمد بھائی۔ ہاں بچپن سے سنا تو ہے لیکن مجھے اس نعت میں ایسی کوئی غیر مناسب بات نظر نہیں آئی۔ میری معلومات میں اضافے کے لیے بتا دیجیے کہ کون سے غیر مناسب بات ہے اس میں۔
ٰیاسر بھائی!
نعت تو بہت اچھی ہے اس میں کوئی شک نہیں۔۔۔لیکن میرے خیال میں احمد صاحب کی بات میں بھی وزن ہے۔ آپ کے پوچھنے پر اس کے کچھ اشعار درج کر رہا ہوں۔
“سارے نبی تیرے در کے سوالی”
اور
“قدموں میں تیرے عرش بریں ہے”
یہ الفاظ صرف خالق کائنات کی شان میں ہی کہے جا سکتے ہیں۔ مخلوق کے لئے زیب نہیں دیتے۔
عثمان بھائی۔ جی ہاں میں اتفاق کرتا ہوں۔ یہ والے شعر واقعی مناسب نہیں لگتے۔ بہت شکریہ آپ نے توجہ دلائی۔
Masha allah,
These are nice poems