جگر دریدہ ہوں
چاک جگر کی بات سنو
امیدِ سحر کی بات سنو
علم رسیدہ ہوں
دوانِ دیر کی بات سنو
امیدِ سحر کی بات سنو
زباں بریدہ ہوں
زخمِ گلو سے حرف کرو
امیدِ سحر کی بات سنو
شکستہ پا ہوں
ملالِ سفر کی بات سنو
امیدِ سحر کی بات سنو
مسافری رہی صحرائے ظلمتِ شب سے
اب التفاتِ نگارِ سحر کی بات سنو
سحر کی بات
امیدِ سحر کی بات
جگر دریدہ ہوں
چاکِ جگر کی بات سنو
امیدِ سحر کی بات سنو
علم رسیدہ ہوں
دوانِ دیر کی بات سنو
امیدِ سحر کی بات سنو
زباں بریدہ ہوں
زخمِ گلو سے حرف کرو
امیدِ سحر کی بات سنو
شکستہ پا ہوں
ملالِ سفر کی بات سنو
امیدِ سحر کی بات سنو
بہت ہی عمدہ شاعری و گائکی۔ میرے پسندیدہ گانوں میں سے ایک۔ فیض صاحب کے احساسات کو لال بینڈ جس خوبصورتی سے آواز میں تبدیل کیا وہ قابل ستائش ہے۔
اسد بھای، بہت شکریہ،مجھے بھی یہ گانا کافی اچھا لگا۔
سب سے پہلے تو دیر سے تبصرہ کرنے پر معذرت چاہتا ہوں۔
بہت خوب زبردست۔
آج فیس بک پر یہ ویڈیو دیکھی تو شاعری ڈھونڈنے نکلا تو سیدھا یہیں پہنچا۔
آپ کا بہت بہت شکریہ کہ اتنی زبردست شیئرنگ وہ بھی لیرکس کے ساتھ پیش کی۔
اللہ تعالیٰ آپ کو بے شمار خوشیاں دے۔۔۔آمین
بلال بھائی، دیر سے تبصرہ کرنا تو کوئی مسلہ نہیں۔ بلاگ پر ایک بار لکھ دینے سے تحریر صارفین کے لیے کھلی رہتی ہے لائف ٹائم، جب وہ چاہیں تبصرہ کر سکتے ہیں۔
اور آپکی دعأوں کے لیے بہت بہت شکریہ اللہ تعالی آپ پر بھی رمضان کے اس مبارک مہینے میں اپنی رحمتیں نازل کرے۔
مجھے بھی یہ شاعری بہت پسند آئی تھی اس لیے بلاگ پر لکھ ڈالی۔