میں ضرورت سے زیادہ تاخیر کر چکا ہوں ہفتہ بلاگستان میں، خیر یوم مزاح کے حوالے سے یہ نظم سب کی نظر
ملا جب سے خط پیارےکہ چھٹی آ رھے ھو تم
میرے خوابوں پہ صبح و شام یکسر چھا رھے ھو تم
جب آؤ گے وہ دن میرے لئے دن عید کا ھو گا
عجب منظر میرے دلبر تیری دید کا ھو گا
بہت وزنی سے دو اک بیگ پیارے ہاتھ میں ھوں گے
اٹیچی کیس دس بارہ یقینا ساتھ میں ھوں گے
کلر ٹی وی تو ڈبےھی سے میں پہچان جاؤں گی
فرج بھی ساتھ لاۓ تو میں تم کو مان جاؤں گی
میں ائرپورٹ پر آؤں گی اپنی جان کو لینے
سوزوکی وین بھی لاؤں گی سب سامان کو لینے
تمھارا ٹھاٹ دیکھوں گی تو یہ دل مسکراۓ گا
کھلیں گے بکس جب گھر میں تو یہ دل گنگناۓ گا
بہارو پھول برساؤ میرا محبوب آیا ھے
جاپانی ساڑھیاں میرے لیۓ کیا خوب لایا ہے
مجھے تو کچھ نہیں لینا مگر یہ دنیا بھی رکھنی ہے
پوزیشن کچھ تو اپنی اس موئی دنیا میں رکھنی ہے
مجھے کچھ چاھیۓ کپڑا یہی کرتے بنانے کو
کوئ چالیس گز کے ٹی دینے اور دلانے کو
دو درجن پرفیوم اور رومال کافی ہیں
دوپٹوں کے فقط اس مرتبہ دو تھان کافی ہیں
وہاں سے لکس صابن بھی کوئی دس بیس لے آنا
گرم سوٹوں کے کپڑے کے یہی چھ پیس لے آنا
میرے بھیا کی راڈو واچ اب کے بھول نہ جانا
میری تو خیر ھے ، باجی کی ساڑھی ساتھ ھی لانا
یہ کیا لکھا ھے کہ اب کے مستقلا آ رھے ھو تم
امیدیں پیارے مستقبل کی کیوں ٹھکرا رھے ھو تم
ابھی تو ھم کو رھنے کے لیۓ بنگلہ بھی لینا ھے
ایک ھونڈا کار اور جانے ابھی کیا کیا لینا ھے
میرے دلبر میری باتوں پہ تھوڑا غور کر لینا
بس ایگریمنٹ تم دو سال کا اک اور کر لینا
بسایا ھے سدا میں نے تمھیں اپنے خیالوں میں
دعا یہ ھے، رھو تم ھر کھیلتے ھر دم “ریالوں” میں
خدا حافظ میرے جانی جواب اب جلد لکھ دینا
کب آئیں گی میری چیزیں جناب اب جلد لکھ دینا
Bohat Khoob Kiya Baat Hai Kis Na Likhe Hai
آپ نے تو حال دل کھول کر رکھ دیا ہے۔
کامی صاحب
پتہ نہیں کس نے لکھی ہے بس کہیں سے مل گئی
میرا پاکستان
جی نہیں، یہ صرف مزاح ہے 🙂
بہت خوب بھیا۔ تو پھر آپ نے کانٹریکٹ بڑھوا لیا کیا؟
خرم صاحب ، ابھی ہمیں خط موصول نہیں ہوا 🙂
کیا بات ھے جی چھا گئے ھو ایسا ھی لکھتے رھو
الللا کرئے زورے قلم اور زیادہ
ایسا کم ہی دیکھنے میں آتا یے جناب